۲۹ شهریور ۱۴۰۳ |۱۵ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 19, 2024
محترمہ پروفیسر سہیل الحسینی عراق

حوزہ/ کوفہ یونیورسٹی کی پروفیسر محترمہ سہیل الحسینی نے کہا کہ مختلف سیٹلائٹ نیٹ ورکس اور ورچوئل اسپیس مسلمانوں کے درمیان تفرقہ اور تصادم پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کوفہ یونیورسٹی عراق کی پروفیسر امل سہیل الحسینی، نے اسلامی اتحاد کے عنوان سے منعقدہ 38ویں بین الاقوامی کانفرنس کے تیسری کانفرنس سے خطاب میں اسلامی جمہوریہ کے اہم کارناموں کا ذکر کیا اور فلسطینی کاز کے حوالے سے کہا کہ یہ کانفرنس منعقد کی جا رہی ہے، جبکہ واضح رہے کہ مختلف سیٹلائٹ نیٹ ورکس اور ورچوئل اسپیس مسلمانوں کے درمیان تفرقہ اور تصادم پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب پہلی صیہونی کانفرنس منعقد ہوئی تو صیہونی حکومت حرص، فریب، بغض، خود غرضی اور نفرت کی علامت تھی اور اسی وجہ سے لوگ ان سے نفرت کرنے لگے، لیکن اس میں زیادہ دیر نہیں لگی کہ یہودی دنیا کے میڈیا پر غلبہ حاصل کر کے دنیا بھر کے لوگوں بالخصوص امریکیوں اور یورپیوں کے ذہنوں کو بدلنے میں کامیاب ہو گئے، ان کی برین واشنگ کر کے یہودیوں کا چہرہ اور ان کے افکار و عقائد کو ان کی نظروں میں اچھا بنا دیا۔

محترمہ سہیل الحسینی نے مزید کہا کہ یہ کوئی حادثہ نہیں تھا، بلکہ یہ یہودیوں کی برسوں کی منصوبہ بندی اور سازش کا نتیجہ تھا جو دنیا پر غلبہ حاصل کرنے اور دنیا کے میڈیا کو اپنے ہاتھ میں لینے میں کامیاب ہوئے تھے۔

انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ صیہونیوں نے پہلی صیہونی کانفرنس میں حقائق کو پامال کر کے دنیا پر اپنے نظریات مسلط کیے ہیں، کہا کہ اس صیہونی کانفرنس میں اس مسئلے کو 12 پیراگراف میں منظور کیا گیا کہ صیہونیوں کے لیے میڈیا کی ضرورت ہے۔ صیہونیوں کا ادب، اخبارات اور ذرائع ابلاغ پر غلبہ اور ہر شائع ہونے والی خبر کو صیہونی نگرانی میں رکھنا اس کانفرنس کی منظور کردہ شقوں میں شامل تھا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .